ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
قازقستان میں انڈونیشیا کے سفیر Mochamad Fadjroel Rachman نے آستانہ ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ انڈونیشیا اور قازقستان میں توانائی، تجارت، سیاحت کے ساتھ ساتھ دونوں شہروں آستانہ اور نوسنتارا کے درمیان سرمایہ کاری کے تعاون جیسے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی کافی صلاحیت ہے۔
محمد فدجرویل رچمان نے کہا کہ انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو نے مشورہ دیا ہے کہ قازقستان میں سفیر کی 80 فیصد سرگرمیاں تجارتی اور اقتصادی تعلقات کی ترقی پر مرکوز ہونی چاہئیں۔
موچامد فدجروئیل رچمان نے کہا کہ یہاں دو سال گزرنے کے بعد، معیشت میں ہماری سرگرمیاں میرے خیال میں وبائی مرض کے بعد آہستہ آہستہ بحال ہو رہی ہیں۔ ہمارا تجارتی حجم 2021 میں تقریباً 291 ملین ڈالر تھا اور 2022 میں جب میں یہاں تھا، یہ $700 ملین ہو گیا۔ ہمارا ہدف اس سال یا 2024 میں تجارتی حجم کو بڑھا کر $1 بلین تک پہنچنا ہے۔
یاد رہے قازقستان کو انڈونیشیا کی سرفہرست برآمدات پام آئل ہے اور قازقستان سے انڈونیشیا کو سب سے بڑی برآمد فیرو ایلویس ہے۔ انڈونیشیا کے سفیر نے دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازوں کے آغاز پر اپنی آمادگی کا اظہار کیا۔