ہومانٹرنیشنلجاپان کی نوجوان نسل میں نا امیدی بڑھنے لگی، سروے

جاپان کی نوجوان نسل میں نا امیدی بڑھنے لگی، سروے

جاپان کی نوجوان نسل میں نا امیدی بڑھنے لگی، سروے

ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک)
جاپان میں ایک سروے سے پتا چلا ہے کہ جاپان کی نوجوان نسل میں نا امیدی بڑھنے لگی ہے. نیپون فاؤنڈیشن نے جاپان میں بلوغت کی عمر کے قریب پہنچنے والوں یا حال ہی میں بالغ ہونے والے افراد کے زیادہ پرامید نہ ہونے پر تشویش ظاہر کی ہے۔ اس رفاہی تنظیم نے آن لائن سروے کیا ہے۔ سروے میں چھ ممالک یعنی جاپان، امریکہ، برطانیہ، چین، جنوبی کوریا اور بھارت سے ایک ایک ہزار افراد نے تعاون کیا، جنکی عمریں سترہ تا انیس سال تھیں۔ نتائج کے مطابق صرف 27 فیصد جاپانی جواب دہندگان خود کو بالغ تصور کرتے ہیں۔ چھ ممالک میں یہ کم ترین شرح ہے۔

جاپان میں بالغ ہونے کی قانونی عمر کم کر کے اٹھارہ سال کر دی گئی ہے۔ 140 سال سے زائد عرصے سے یہ بیس سال چلی آ رہی تھی۔ جاپان میں سب سے زیادہ جواب دہندگان نے کہا کہ وہ اپنے مستقبل کے بارے میں پرجوش نہیں ہیں اور نئی اور پرخطر چیزوں پر طبع آزمائی نہیں کرنا چاہتے۔ جواب دہندگان سے جب یہ پوچھا گیا کہ آیا انکے خیال میں انکے اقدامات معاشرے پر اپنا اثر ڈال سکتے ہیں، تو جاپان میں صرف 27 فیصد نے ہاں میں جواب دیا جبکہ باقی تمام ممالک میں یہ شرح پچاس فیصد سے متجاوز تھی۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل