ہومانٹرنیشنلبھارت میں BJP حکومت کےخلاف احتجاج کرنےوالے صحافیوں کوبرہنہ کردیا گیا

بھارت میں BJP حکومت کےخلاف احتجاج کرنےوالے صحافیوں کوبرہنہ کردیا گیا

بھارت میں BJP حکومت کےخلاف احتجاج کرنےوالے صحافیوں کوبرہنہ کردیا گیا

دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک)
بھارت میں BJP حکومت کےخلاف احتجاج کرنےوالے صحافیوں کوبرہنہ کردیا گیا. سوشل میڈیا پرایک تصویر کافی وائرل ہورہی ہے جس میں صحافی سمیت آٹھ افراد نیم برہنہ حالت میں ایک پولیس اہلکار کے سامنے کھڑے ہیں، یہ تصویر ریاست مدھیہ پردیش کے سدھی ضلع کی ہے جہاں چند افراد مقامی رکن اسمبلی کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے اور صحافی اسکی کوریج کرنے گئے تھے جس کے بعد پولیس نے ان کو حراست میں لے کر ان کے ساتھ بدسلوکی کی۔

ریاست مدھیہ پردیش کے سدھی ضلع کے ایک تھانے میں صحافی سمیت آٹھ افراد کے ایک گروپ کو حراست میں لیا گیا اور ان کو نیم برہنہ کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر اس کی ایک تصویر وائرل ہورہی ہے جس میں پولیس اہلکار کے سامنے صحافی سمیت آٹھ افراد نیم عریاں حالت میں گھڑے ہیں۔ یہ واقعہ 2 اپریل کو اس وقت پیش آیا جب یوٹیوب کے ایک مقامی صحافی کنشک تیواری، جو ایک نیوز چینل کے لیے سٹرنگر کے طور پر بھی کام کرتے ہیں، کوتوالی پولیس اسٹیشن کے قریب کچھ تھیٹر فنکاروں کے احتجاج کی کوریج کرنے گئے تھے۔ پولیس کے تشدد کا نشانہ بننے والے ایک مقامی صحافی اور یوٹیوبر نے بتایا کہ وہ مقامی بی جے پی ایم ایل اے کے خلاف احتجاج کی کوریج کرنے گئے تو کچھ پولیس اہلکاروں نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی، مارا پیٹا اور شرٹس اتارنے پر مجبور کیا۔

مذکورہ واقعہ ہفتہ کو مدھیہ پردیش کے سدھی ضلع میں اس وقت پیش آیا جب صحافی بی جے پی ایم ایل اے کیدارناتھ شکلا شکلا اور ان کے بیٹے کیدار گرو دت شکلا کے خلاف جعلی فیس بک پروفائل کا استعمال کرتے ہوئے مبینہ نازیبا ریمارکس کرنے پر تھیٹر آرٹسٹ نیرج کندر کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کی کوریج کرنے گیا تھا۔

صحافی کنشک تیواری نے دعویٰ کیا کہ انہیں اور ان کے کیمرہ مین کو گرفتار کیا گیا اور ان پر کئی دفعات کے ساتھ الزام لگایا گیا جس میں بے دخلی اور عوامی امن کو خراب کرنا شامل ہے۔ پولیس نے کہا کہ ’آپ ایم ایل اے کے خلاف نیوز کیوں چلا رہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ متعدد صحافیوں کو 18 گھنٹے تک پولیس کی حراست میں رکھا گیا تھا، انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ہمیں 2 اپریل کو رات 8 بجے کے قریب حراست میں لیا اور 3 اپریل کو شام 6 بجے ہمیں چھوڑ دیا۔ سدھی ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ مکیش کمار نے کہا کہ پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کرنے والے “قابل اعتراض نعرے لگا رہے تھے”۔ “پولیس نے انہیں سمجھایا، لیکن انہوں نے نہیں سنا۔ مظاہرین کو رات گئے حراست میں لیا گیا اور انہیں (دفعہ) 151 کے تحت قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔”حراست میں لیے گئے لوگوں سے زبردستی کپڑے اتارنے اور ان کی تصاویر کھینچے جانے کے بارے میں پوچھے جانے پر ایس پی نے کہاکہ “یہ تصاویر میرے علم میں ہے، ہم تفتیش کر رہے ہیں کہ یہ تصویریں کن حالات میں لی گئیں، ڈی ایس پی کو اس کی تفتیش کرنی ہے.

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل