ہومانٹرنیشنلافریقی رہنماؤں نے یوکرینی صدر کے خطاب کو نظر انداز کردیا

افریقی رہنماؤں نے یوکرینی صدر کے خطاب کو نظر انداز کردیا

افریقی رہنماؤں نے یوکرینی صدر کے خطاب کو نظر انداز کردیا

کیف (انٹرنیشنل)
افریقی رہنماؤں نے یوکرین کے صدر کے خطاب کو نظر انداز کردیا. صرف مٹھی بھر افریقی سربراہان مملکت یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو ذاتی طور پر سننے کے لیے آئے، اس خطاب میں انہوں نے الزام لگایا کہ روس ان کے براعظم افریقہ کو “یرغمال” بنائے ہوئے ہے. عالمی خوراک کے بحران کا الزام صرف ماسکو پر ڈالنے کی مغربی کوششوں کو تقویت دیتے ہوئے یوکرینی صدر نے افریقی ممالک کی ہمددیاں حاصل کرنے کی غرض سے افریقی ممالک سے یہ خطاب کیا جس کو افریقی ممالک کے رہنماؤں نے یکسر نظرانداز کردیا. یوکرینی صدر زیلنسکی کی افریقی یونین کے ساتھ ورچوئل میٹنگ سے کچھ تفصیلات سامنے آئیں ہیں جو پیر کے روز بند دروازوں کے پیچھے منعقد ہوئی تھی، یوکرین کے رہنما نے پہلی بار براعظم افریقہ کے رہنماؤں کے ساتھ ایک کانفرنس کا اہتمام کرنے کی کوشش کے دو ماہ سے زیادہ عرصے کے بعد یہ خطاب کیا.

بی بی سی کے مطابق 55 میں سے صرف چار ممالک کی نمائندگی سربراہان مملکت نے کی جبکہ باقی افریقی ممالک کے رہنماؤں نے اپنے ماتحتوں کو اس خطب کو سننے کے لئے بھیجا۔ تاہم Le Journal de l’Afrique نے دعویٰ کیا کہ صرف مٹھی بھر سفیر اور وزرا درحقیقت وہاں موجود تھے۔ اپنے خطاب کے دوران زیلنسکی نے افریقی یونین کے نمائندوں کو بتایا کہ وہ آپ کو اور آپ کی عوام کے مصائب کا استعمال کرتے ہوئے ان ممالک پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں جنہوں نے روس پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں. انہوں نے مزید کہا کہ افریقہ دراصل ان لوگوں کا یرغمال ہے جو ہماری ریاست کے خلاف جنگ چھیڑتے ہیں۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل