ہومتازہ ترینازبکستان کو روس میں شامل کرلینا چاہئے، روسی سیاست دان کی تجویز

ازبکستان کو روس میں شامل کرلینا چاہئے، روسی سیاست دان کی تجویز

ازبکستان کو روس میں شامل کرلینا چاہئے، روسی سیاست دان کی تجویز

ماسکو (صداۓ روس)
روسی سیاست دان اور مصنف زخار پریلیپین نے روس کی سرحد کے ساتھ ان ممالک کے روس کے ساتھ الحاق کا مطالبہ کیا ہے جہاں سے تارکین وطن روس آتے ہیں. پریلیپین جو ایک ممتاز روسی الٹرا نیشنلسٹ آواز ہے اور یوکرین میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کی فوجی مہم کے کٹرحامی ہیں، نے یہ ریمارکس روس میں تارکین وطن کارکنوں کے مسئلے پر گفتگو کرتے ہوئے کہے، انہوں نے ازبکستان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ہمسایہ ممالک جن کے لوگ یہاں روزگار کے حصول کیلئے آتے ہیں ان کا روس سے الحاق ہو جانا چاہئے. یاد رہے رواں برس مئی میں مغربی نزنی نووگوروڈ کے علاقے میں کار دھماکے سے اڑا دینے کے بعد زخار پریلیپین زخمی ہوگئے تھے. کیف کی سیکیورٹی سروسز نے اس واقعے میں ملوث ہونے کی نہ تو تصدیق کی اور نہ ہی تردید کی۔

پریلیپین نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ میں درحقیقت اب بھی خلوص دل سے اس بات کی وکالت کرتا ہوں کہ ان ہمسایہ ممالک جہاں سے تارکین وطن مزدور ہمارے پاس آتے ہیں، صرف الحاق کرلیا جائے اور انہیں وہاں روسی زبان سکھائی جائے۔ پریلپین نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ انہیں یہاں نہیں بلکہ وہاں ازبکستان میں روسی زبان سکھآئی جائے. اس کے جواب میں ازبک وزارت خارجہ نے ازبکستان میں روس کے سفیر اولیگ مالگینوف کو طلب کیا اور کہا کہ اس طرح کے بیانات ازبکستان اور روس کی اسٹریٹجک شراکت داری سے مطابقت نہیں رکھتے۔

ازبکستان میں روس کے سفیر نے کہا کہ پریلپین کے بیانات میں روسی قیادت کے سرکاری موقف سے دور دور تک کوئی مماثلت نہیں ہے۔ اس ضمن میں روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ پریلیپین کے تبصرے ازبکستان کے ساتھ تعلقات کے بارے میں کریملن کے موقف کی “دور سے بھی” عکاسی نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ روس کی جانب سے غیر ملکی مزدور تارکین وطن کے استعمال سے روس کے ساتھ ساتھ تارکین وطن کے اصل ممالک کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل

104 تبصرے

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں