ہومتازہ ترینیوکرینی ریاستوں کو تسلیم کرنے کا فیصلہ، روس بھارت تعلقات کو جھٹکا

یوکرینی ریاستوں کو تسلیم کرنے کا فیصلہ، روس بھارت تعلقات کو جھٹکا

یوکرینی ریاستوں کو تسلیم کرنے کا فیصلہ، روس بھارت تعلقات کو جھٹکا

ماسکو (صداۓ روس)
بھارت کا یوکرینی ریاستوں کو تسلیم کرنے پر روس کا ساتھ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے. آج سے 7 برس قبل روس نے مارچ 2014 میں یوکرین کے خطے کرائمیا کا قانونی الحاق کیا تھا اور بھارت نے اس معاملے پر کم ہی بات کی مگر جب بھی مؤقف دیا، روس کے حق میں ہی اظہارِ خیال کیا۔ لیکن آج یوکرین کے بحران سے پیدا ہونے والی صورتحال نے بھارت کو دو راہے پر لا کھڑا کیا ہے۔ تاریخی طور پر بھارت یوکرین کے معاملے پر روس کے ساتھ رہا ہے مگر سنہ 2014 کے مقابلے میں اب حالات یکسر ہی بدل گئے ہیں. وزیر اعظم مودی اب روس کا اس معاملے میں کھل کر ساتھ نہیں دے رہے جیسا کہ اس سے قبل 2014 میں بھارتی قیادت نے روس کا جزوی ساتھ دیا تھا. آج کے دور میں روس بھارت خلیج واضح دکھائی دیتی ہے.

یوکرین کے بحران پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں بھارت نے کہا کہ تمام فریقین کو اس معاملے پر تحمل سے کام لینا چاہیے۔ اقوامِ متحدہ میں بھارت کے مستقل مندوب ٹی ایس تریمورتی نے کہا کہ انڈیا یوکرین سے متعلق پیش رفت پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ مارچ 2014 میں جب روس نے کرائمیا سے الحاق کیا تھا تو اس وقت وزیرِ اعظم منموہن سنگھ کے مشیرِ قومی سلامتی شیو شنکر مینن نے کہا تھا کہ ‘روس کا کرائمیا میں جائز مفاد ہے۔’ اُنھوں نے اس کی مخالفت نہیں کی تھی, جس کے بعد صدر ولادیمیر پوتن نے بھارت کا شکریہ ادا کیا تھا، تاہم آج روس کے یوکرینی ریاستوں کو آزاد تسلیم کرنے پر کوئی حمایتی بیان نہیں جاری کیا گیا اور نہ ہی بھارت کی جانب سے کوئی خیر مقدم نہیں کیا گیا ہے. اس سے ثابت ہوتا ہے آج بھارت اور روس کے درمیان فاصلے بڑھ گئے ہیں.

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل